تحریر۔۔عابد سلطان کھوکھر۔ سب خوشگوار زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔ لیکن بہت کم لوگ یہ بتا سکتے ہیں ۔کہ اس دنیا میں خوشی کیسے حاصل کی جائے؟ میرے خیال میں خوشگوار زندگی کا مطلب وہ زندگی ہے ۔جو نگہداشت اور ہر طرح کی پریشانیوں سے محفوظ ہو۔ بہت سے لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں کی فکر کرتے ہیں۔ یعنی انہیں مستقبل کی فکر لاحق ہوتی ہے۔ انہیں یہ لگتا ہے۔ کہ پریشانیوں سے آزادی صرف پیسوں کی بدولت حاصل کی جا سکتی ہے ۔مگر ایسا بالکل نہیں ہے۔ پیسہ ایک وقت کی آہم ضرورت ہے۔ لیکن یہ وہ واحد چیز نہیں جو ہمیں دلی خوشی مہیا کر سکے۔ ہمیں اپنے عام اخراجات کیلئے رقم کی اشد ضرورت ہوتی ہیں۔ لیکن ضرورت سے زیادہ رقم کو خوشی نہیں ذینی کفیت کے طور پر بھی بیان کیا جا سکتا ہے۔ ایک مشہور حوالہ ہے ۔میں اسکی مکمل طور پر وضاعت کرتا ہوں۔ ایک صحت مند جسم اور اور ایک صحت مند دماغ انسان کو خوش رکھنے کیلئے بہت ضروری ہے۔ کیونکہ ایک بیمار آدمی خوش نہیں رہ سکتا۔ وہ مصبت میں رہنے کی بجائے مرنا چاہئے گا ۔جب ایک صحت مند آدمی محنت کر سکتا ہے۔ وہ اچھی طرح کھا سکتا ہے۔ ہو سکتا ہے۔ خوش رہنے کیلئے انسان کا سچا اور ایماندار ہونا بہت ضروری ہے۔ اپنی زندگی میں مثبت روایہ اختیار کرکے دوسروں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں۔ مصبت میں مبتلا دوست احباب کی مدد کریں۔ چھوٹے بڑے کی عزت کریں۔ ایسا کرنے والے انسان یقنینا خوش رہ سکتا ہے۔ اور جو شخص دوسروں سے حسد کرتا ہے۔ ان میں عیب تلاش کرتا ہے۔ وہ کبھی خوش رہ نہیں سکتا۔ہماری خود غرض فطرت ہماری زندگیوں سے بہت ساری خوشیاں چھین لیتی ہیں ۔ہم آپنے آپکو یہ سوچ کر بےوقوف بناتے ہیں۔ کہ آپنے مفادات کی حفاظت سے ہمیں خوشی حاصل ہو گی۔ تاہم یہ سچ نہیں ہے۔ یہ ہمارے آیمان کی کمزوری کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔ ہم رب کائنات کی عطا کردہ لازوال نعمتوں سے لطف اندوز تو ہوتے ہیں۔ مگر ہم شکر بجا نہیں لاتے ۔ہمیں ہمیشہ یہ خوف لاحق رہتا ہے۔ کہ فلاں چیز ہمارے ہاتھ سے چھن جائے گی۔ تو ہم خوش نہیں رہ پائیں گے۔ اللہ کی ذات پر کامل یقین ہونا خوش رہنے کی سب سے ضروری اور بڑی وجہ ہے۔ اور زندگی کے ہر معاملے میں محبت سے رہنمائی حاصل کرنا خوشی کی کلید ہے۔
تحریر۔۔عابد سلطان کھوکھر۔ سب خوشگوار زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔ لیکن بہت کم لوگ یہ بتا سکتے ہیں ۔کہ اس دنیا میں خوشی کیسے حاصل کی جائے؟ میرے خیال میں خوشگوار زندگی کا مطلب وہ زندگی ہے ۔جو نگہداشت اور ہر طرح کی پریشانیوں سے محفوظ ہو۔ بہت سے لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں کی فکر کرتے ہیں۔ یعنی انہیں مستقبل کی فکر لاحق ہوتی ہے۔ انہیں یہ لگتا ہے۔ کہ پریشانیوں سے آزادی صرف پیسوں کی بدولت حاصل کی جا سکتی ہے ۔مگر ایسا بالکل نہیں ہے۔ پیسہ ایک وقت کی آہم ضرورت ہے۔ لیکن یہ وہ واحد چیز نہیں جو ہمیں دلی خوشی مہیا کر سکے۔ ہمیں اپنے عام اخراجات کیلئے رقم کی اشد ضرورت ہوتی ہیں۔ لیکن ضرورت سے زیادہ رقم کو خوشی نہیں ذینی کفیت کے طور پر بھی بیان کیا جا سکتا ہے۔ ایک مشہور حوالہ ہے ۔میں اسکی مکمل طور پر وضاعت کرتا ہوں۔ ایک صحت مند جسم اور اور ایک صحت مند دماغ انسان کو خوش رکھنے کیلئے بہت ضروری ہے۔ کیونکہ ایک بیمار آدمی خوش نہیں رہ سکتا۔ وہ مصبت میں رہنے کی بجائے مرنا چاہئے گا ۔جب ایک صحت مند آدمی محنت کر سکتا ہے۔ وہ اچھی طرح کھا سکتا ہے۔ ہو سکتا ہے۔ خوش رہنے کیلئے انسان کا سچا اور ایماندار ہونا بہت ضروری ہے۔ اپنی زندگی میں مثبت روایہ اختیار کرکے دوسروں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں۔ مصبت میں مبتلا دوست احباب کی مدد کریں۔ چھوٹے بڑے کی عزت کریں۔ ایسا کرنے والے انسان یقنینا خوش رہ سکتا ہے۔ اور جو شخص دوسروں سے حسد کرتا ہے۔ ان میں عیب تلاش کرتا ہے۔ وہ کبھی خوش رہ نہیں سکتا۔ہماری خود غرض فطرت ہماری زندگیوں سے بہت ساری خوشیاں چھین لیتی ہیں ۔ہم آپنے آپکو یہ سوچ کر بےوقوف بناتے ہیں۔ کہ آپنے مفادات کی حفاظت سے ہمیں خوشی حاصل ہو گی۔ تاہم یہ سچ نہیں ہے۔ یہ ہمارے آیمان کی کمزوری کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔ ہم رب کائنات کی عطا کردہ لازوال نعمتوں سے لطف اندوز تو ہوتے ہیں۔ مگر ہم شکر بجا نہیں لاتے ۔ہمیں ہمیشہ یہ خوف لاحق رہتا ہے۔ کہ فلاں چیز ہمارے ہاتھ سے چھن جائے گی۔ تو ہم خوش نہیں رہ پائیں گے۔ اللہ کی ذات پر کامل یقین ہونا خوش رہنے کی سب سے ضروری اور بڑی وجہ ہے۔ اور زندگی کے ہر معاملے میں محبت سے رہنمائی حاصل کرنا خوشی کی کلید ہے۔