24 نومبرکاآحتجاج کی زد میں پورا ملک بند کر دیا گیا۔ کاروبار تباہ' بےروزگاری مہنگائی میں آضافہ عربوں کا نقصان ہونے کاخدشہ۔ رانا ظفر جنرل سیکرٹری پنجاب 'نیشنل پیس کمیٹی 'قومی امن کمیٹی براۓ بین المذاہب ہم آہنگی و انسانی۔
فیصل آباد (شہزادحسن)نشینل پیس کمیٹی'قومی امن کمیٹی براۓ بین المذاہب ہم آہنگی و انسانی حقوق کے جنرل سیکرٹری پنجاب رانا ظفر صاحب نے ۔۔نیشنل پیس کمیٹی 'قومی امن کمیٹی براۓ بین المذاہب ہم آہنگی و انسانی حقوق کے میڈیا آیڈوائزر میاں خالد محمود سے ملاقات کی۔
اور موجودہ صورت حال پر بات کرتے ہوۓ کہا کہ ملک اس وقت مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ کنٹینر ہی کنٹینر لگا دیے ہیں۔ جس سے قومی خزانے کو عربوں کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ لیکن حکومت اور آپوزیشن آپنی وقتی آنا کی تسکین کیلئے ملک کا بیڑا غرق کررہے ہیں۔ عام عوام غریب دو وقت کی روٹی کو ترس رہا ہے۔ اس حکومت کو جھولیاں پھیلا کر بد دعائیں دے رہے ہیں۔لیکن یہ مافیا آپنی کرسی بچانے کے چکر میں ہے۔ نہ کہ غریب عوام کا سوچے تاجر مزدور عام آدمی ایمبولینس ہر بندہ آج پریشان ہے۔ رستے بند ہیں کو ئی مریض ہسپتال نہیں پہنچ سکتا مزدور دیہاڑی پر نہیں پہنچ سکتا۔ کیا یہ آچھا نہیں تھا حکومت آحتجاج کی اجازت دیتی جو کہ کسی بھی شہری کا آئینی و قانونی حق ہے۔ لیکن بد قسمتی سے ہمارے ملک میں آئین وقانون کی کوئی چیز ہی نہیں ۔جس کو جہاں جی چاہتا ہے۔ ننگا کر دیا جاتا ہے ۔مار دیا جاتا ہے کیا بس ہمارے حصے میں اس عام آدمی کی قسمت میں یہی لکھا ہے۔ لیکن یہ مافیا عام غریب عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے عیاشیاں کر رہے ہیں۔ خدا را اس ملک کیلئے کچھ کریں۔عام عوام غریب کو ریلف دیں۔ عوام کو ان کے جائز حقوق سے مرحوم نہ رکھیں۔یہ ریاست کی ذمہ داری ہے ۔جو کہ ریاست اس کے ملک میں ہر وہ کام کر رہی ہے جس سے عوام کو مشکل درمشکل میں دھکیلا جا رہا ہے۔