تحریر۔۔فرزانہ جبیں۔۔۔ یوں دی ہمیں آزادی کہ دنیا ہوئی حیران
اے قائد اعظم تیرا ہے احسان۔۔
14اگست ہماری آزادی کا دن
ہم 1947 سے اپنے وطن کی آزادی کا دن مناتے ہیں. اس دن لوگ گھروں ،بازاروں ،دفتروں اور سکولوں کو جھنڈیوں سے سجاتے ہیں. ملی نغموں کی گونج ہر طرف سنائی دیتی ہے۔ سرکاری اورآہم عمارتوں پر قومی پرچم لہرانے کی تقریبات ہوتی ہیں۔
لیکن اگر سوچا جائے تو ہمارا ملک آتنی آسانی سے حاصل نہیں ہوا۔ عظیم لیڈر قائد اعظم نے بڑی جدوجہد کی اور متحدہ ہندوستان کے مسلمانوں کی ہڈیاں آینٹوں کی جگہ اور خون پانی کی جگہ استعمال ہوا۔ آج ہم جس ملک میں رہ رہے ہیں۔ ہمارے بڑوں کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ کتنے بے بسوں کے سامنے ان کے خاندانوں کو کمروں میں بند کر کے نذر آتش کیا گیا۔ یہ دکھ وہی لوگ جانتے ہیں۔ جن کے پیارے ان سے بچھڑ گئے۔
آج ہم آزادی کا مطلب کھوئے جا رہے ہیں۔ شور شرابہ اورہلا غُلہ کرنے کو جشن آزادی سمجھتے ہیں۔
اللہ کرے میرا ملک ہمیشہ ترقی کرے۔ اور دنیا میں اس کا نام بلند ہو۔آمین۔