فیصل آباد۔ ( میاں خالد محمود) ڈائیز اینڈ کیمیکلز مرچنٹس ایسوسی ایشن اوربیلجیم ایمبسی آف پاکستان کے اشتراک سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدرمرزامحمداسلم بیگ نے حکومت کی جانب سے برآمدات پر فکس ٹیکس رجیم کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے برآمدات متاثر ہونگی جبکہ سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی اور ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچے گا۔ حکومت برآمدات میں اضافہ کیلئے صنعتکاروں کو سہولیات فراہم کرنے کی بجائے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہی ہے۔ پہلے ہی حکومت کی جانب سے پیداواری لاگت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دی گئی ہے، بجلی اور گیس کے نرخوں میں آئے روز اضافہ کیا جا رہا ہے، شرح سود بھی خطہ میں سب سے زیادہ ہونے کے باعث قرضوں کی سہولت موجود نہیں، آمدن پر متعدد سیلز ٹیکس، ود ہولڈنگ ٹیکس، ریگولیٹری ڈیوٹیز، اور انکم ٹیکس میں اضافہ کرکے انڈسٹری پر عائد ٹیکسز کی شرح آمدن کا 50فیصد ہوگئی ہیں ایسے میں صنعتیں کیسے چلیں گی۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں کون سی ایسی انڈسٹری ہے جو آمدن کا 50فیصد ٹیکس ادا کرکے منافع میں چل سکتی ہے۔ اس صورتحال میں انڈسٹری چلانا ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔انہوںنے کہا کہ حکومت کی ان اقدمات کی وجہ سے خدشہ ہے کہ ملک میں بیرونی سرمایہ کاری مکمل طور پر رکنے اور موجودہ صنعتیں بند ہوں گی۔انھوں نے مزیدکہا ہے کہ معیشت اور برآمدات پر اسکے منفی اثرات مرتب ہونگے اور ان اقدامات سے جہاں صنعتی سرگرمیاں متاثر ہونگی وہیں بڑھے پیمانے پرصنعتوں کی بندش سے بے روز گاری کی شرح میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوگاانہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو بنیادی ستون قرار دی جانے والی ٹیکسٹائل سیکٹر اور برآمدی صنعت پہلے ہی شدید بحران کا شکار ہے حکومتی عدم توجہی کے باعث ملک قیمتی زرمبادلہ سے محروم ہوتاجارہا ہے انہوں نے کہا کہ معیشت کو درپیش بڑے نقصانات کی اہمیت کوسمجھے اوراسکے حل کیلئے حکمت عملی وضع نہیں کی گئی انھوں نے وزیر اعظم میاں شہبازشریف پر زور دیاہے کہ لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کرنے اور وطن عزیزکیلئے قیمتی زر مبادلہ کمانے والے ٹیکسٹائل سیکٹر کی ترقی کے عمل کو آگے بڑھانے کیلئے نئے مالی سال کے بجٹ میں حکومت صنعتکاروں اور برآمدی تاجروں کو مراعات دیکر انکی حوصلہ افزائی کرے بیلجئم ایمبسی آف پاکستان کے ٹریڈ کمشنر عابد حسین اور کمرشل آفیسر شوکت نیازی نے خطاب کرتے ممبران کو جامع طور پر بریف کرتے ہوئے کہا کے بیلجیم میں ہماری انڈسٹری کے حوالے سے کافی سپیس موجود ہے اس موقع پر تاجران کو اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کے بیلجیئم کے ویزہ کے حصول میں بھی ان کی ہرممکن مدد کی جائے گی۔سیمنیار سے شاہدندیم، عمران یونس وہرہ،بلال وحید، انس آصف، انوارالحق ، محمودالہی، میاں محسن ایوب ،راومجاہدحسین نے بھی خطاب کیا۔
فیصل آباد۔ ( میاں خالد محمود) ڈائیز اینڈ کیمیکلز مرچنٹس ایسوسی ایشن اوربیلجیم ایمبسی آف پاکستان کے اشتراک سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدرمرزامحمداسلم بیگ نے حکومت کی جانب سے برآمدات پر فکس ٹیکس رجیم کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے برآمدات متاثر ہونگی جبکہ سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی اور ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچے گا۔ حکومت برآمدات میں اضافہ کیلئے صنعتکاروں کو سہولیات فراہم کرنے کی بجائے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کر رہی ہے۔ پہلے ہی حکومت کی جانب سے پیداواری لاگت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دی گئی ہے، بجلی اور گیس کے نرخوں میں آئے روز اضافہ کیا جا رہا ہے، شرح سود بھی خطہ میں سب سے زیادہ ہونے کے باعث قرضوں کی سہولت موجود نہیں، آمدن پر متعدد سیلز ٹیکس، ود ہولڈنگ ٹیکس، ریگولیٹری ڈیوٹیز، اور انکم ٹیکس میں اضافہ کرکے انڈسٹری پر عائد ٹیکسز کی شرح آمدن کا 50فیصد ہوگئی ہیں ایسے میں صنعتیں کیسے چلیں گی۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں کون سی ایسی انڈسٹری ہے جو آمدن کا 50فیصد ٹیکس ادا کرکے منافع میں چل سکتی ہے۔ اس صورتحال میں انڈسٹری چلانا ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔انہوںنے کہا کہ حکومت کی ان اقدمات کی وجہ سے خدشہ ہے کہ ملک میں بیرونی سرمایہ کاری مکمل طور پر رکنے اور موجودہ صنعتیں بند ہوں گی۔انھوں نے مزیدکہا ہے کہ معیشت اور برآمدات پر اسکے منفی اثرات مرتب ہونگے اور ان اقدامات سے جہاں صنعتی سرگرمیاں متاثر ہونگی وہیں بڑھے پیمانے پرصنعتوں کی بندش سے بے روز گاری کی شرح میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوگاانہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو بنیادی ستون قرار دی جانے والی ٹیکسٹائل سیکٹر اور برآمدی صنعت پہلے ہی شدید بحران کا شکار ہے حکومتی عدم توجہی کے باعث ملک قیمتی زرمبادلہ سے محروم ہوتاجارہا ہے انہوں نے کہا کہ معیشت کو درپیش بڑے نقصانات کی اہمیت کوسمجھے اوراسکے حل کیلئے حکمت عملی وضع نہیں کی گئی انھوں نے وزیر اعظم میاں شہبازشریف پر زور دیاہے کہ لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کرنے اور وطن عزیزکیلئے قیمتی زر مبادلہ کمانے والے ٹیکسٹائل سیکٹر کی ترقی کے عمل کو آگے بڑھانے کیلئے نئے مالی سال کے بجٹ میں حکومت صنعتکاروں اور برآمدی تاجروں کو مراعات دیکر انکی حوصلہ افزائی کرے بیلجئم ایمبسی آف پاکستان کے ٹریڈ کمشنر عابد حسین اور کمرشل آفیسر شوکت نیازی نے خطاب کرتے ممبران کو جامع طور پر بریف کرتے ہوئے کہا کے بیلجیم میں ہماری انڈسٹری کے حوالے سے کافی سپیس موجود ہے اس موقع پر تاجران کو اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کے بیلجیئم کے ویزہ کے حصول میں بھی ان کی ہرممکن مدد کی جائے گی۔سیمنیار سے شاہدندیم، عمران یونس وہرہ،بلال وحید، انس آصف، انوارالحق ، محمودالہی، میاں محسن ایوب ،راومجاہدحسین نے بھی خطاب کیا۔