شیخوپورہ ۔ محکمہ فوڈ اتھارٹی کے سیفٹی افیسر خرم شہزاد کو ائینہ دکھایا تو صحافی کے ساتھ بدتمیزی پر آتر آیا۔


 فیصل آباد (شہزادحسن) شیخوپورہ کے صحافی نے آئینہ کیا دیکھایا وہ برا مان گئے۔محکمہ فوڈ اتھارٹی کے سیفٹی آفیسرخرم شہزاد سے مردہ مرغیوں کی تفصیل پوچھنا صحافی کا جرم بن گیا۔ کوریج کی پاداش میں تھانہ شاہکوٹ ایس ایچ او سے ساز باز ہو کر من گھڑت   مقدمہ درج کروادیا ۔جو حقیقت سے بر عکس ہے ۔بتایا گیا ہے ۔کہ محکمہ فوڈ اتھارٹی ننکانہ کے فوڈ سیفٹی آفیسر خرم شہزاد نے آپنی ٹیم کے ہمراہ مردہ مرغیاں لیکر جانیوالی وین پکڑ لی۔ اور اس کی تلفی کے وقت مانانوالہ کے نجی اخبار کے صحافی آصف شاہین بھی اس وقت وہاں آپنی ٹیم  کے ہمراہ  پہنچ گئے۔ جب کہ  محکمہ کی طرف سے مردہ مرغیاں تلف کی جارہی تھی۔ اس کی تصاویر بنانے کے بعد جب مذکورہ آفیسر سے اس کی تعداد،مقدار اور تفصیل کے بارے میں پوچھا  گیا تو جناب آپے سے باہرہوگئے۔ اور بلااجازت تلفی کی تصاویریں آتارنے پر سیخ پا ہوگئے۔ اور دھمکیاں دینے لگے۔ کہ محکمہ فوڈ اتھارٹی جو بھی کرتی ہے۔ اس کو ٹی وی چینلز اور اخبارات میں پرنٹ نہیں کرواتی۔ اس لیے آپ نے تصاویر کیوں بنائیں۔ اور تفصیلات کیوں پوچھیں صحافی کے اسرار پر مقدمہ کے اندراج کی دھمکی دیتے ہوئے آپنی مدعیت میں تھانہ شاہکوٹ میں ایس اہچ او سے ساز باز ہو کر مقدمہ درج کروادیا جو ایف آئی آر حقیقت کے بلکل مترادف تھا۔ کہ یہ مردہ مرغیوں کی گاڑی کا مالک ہے ۔حالانکہ جس کو ملزم بنایا گیا۔ وہ شعبہ صحافت کے ساتھ ایک نامور انجینئرنگ کمپنی میں( سی. ای. او)کی سیٹ پر کام کر رہا ہے۔ ایک  ذرائع کے مطابق مذکورہ آفیسر اور اس کے عملہ نے جو مردہ مرغیاں پکڑیں۔ اس کا وزن اور تعداد بہت  زیادہ تھیں۔ جبکہ جو تلف کی گئیں۔ وہ بہت  کم تھیں۔ اور اسی وجہ سے محکمہ فوڈ اتھارٹی ننکانہ کا آفیسر خرم شہزاد آپنی سیاہ کرتوت کو چھپانے کیلئے دھمکیوں پر اتر آیا۔ پریس کلب شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب میں صحافی آصف شاہین کیخلاف بلاجواز جھوٹا مقدمہ کے اندراج پر مذمتی اجلاس منعقد ہوا ۔جس میں مطالبہ کیا گیا۔ کہ آصف شاہین کیخلاف درج جھوٹا مقدمہ کو فی الفور خارج اور مردہ مرغیوں کی مکمل تفصیل اور فوڈ سیفٹی آفیسر کی طرف سے دی جانیوالی دھمکیوں کا مقدمہ درج کیا جائے ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post