فیصل آباد(کرائم رپورٹر)جعلی ملازم لعل حسین میونسپل کارپوریشن فیصل آباد کے معاملے پر مزید نئے انکشاف سامنے آ گئے۔
نادرا فیصل آباد کے آفیسرز بھی اس سنگین معاملے میں ملوث نکلے۔ لعل حسین خان ولد عبد الرزاق خان کے فوت ہونے کے بعد اس کے سگے بھائی غلام دستگیر خان ولد عبد الرزاق خان نے نادرا فیصل آباد کے عملے کو بھاری رشوت دے کر آپنا نام غلام دستگیر سے لعل حسین کروا لیا ۔ جبکہ اس حوالے سے حکومتی پالیسی واضح ہے ۔کہ ایک ہی باپ کے دو بیٹے ایک ہی نام سے نہیں ہو سکتے۔ غلام دستگیر نے نادرا فیصل آباد عملے سے ساز باز ہو کر بھاری رشوت سے آپنا نام غلام دستگیر سے لعل حسین کروا لیا۔ جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے آن لائن ویب پورٹل پر جعلی لعل حسین کے شناختی کارڈ نمبر پر آج بھی غلام دستگیر خان کے نام سے ریکارڈ شو ہو رہا ہے۔ اس سنگین معاملے پر ہائی لیول آنکوائری کمیٹی تشکیل دینے کی صورت ہے۔ جو اس معاملے کی انکوائری کرے۔ کہ نادرا میں جعلسازی کس طرح ممکن ہوئی۔ اس طرح کوئی بھی نادرا کے سسٹم پر آثر انداز ہو سکتا ہے۔ جو کہ نادرا پر سوالیہ نشان کے مترادف ہے۔
یاد رہے کہ اس آہم کیس کا انکشاف مختلف نیوز پیپرز نے کیا تھا۔ کہ عرصہ دس سال سے بھائی لعل حسین کے فوت ہو جانے کے بعد اسکا سگا بھائی غلام دستگیر جعلسازی و فراڈ سے آفیسرز کی ملی بھگت سے سرکاری ڈیوٹی کرتا رہا۔ جس پر چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن فیصل آباد زبیر وٹو نے فیکٹ فائنڈنگ آنکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی۔ جس پر ذرائع کا کہنا ہے ۔کہ آج بھی میونسپل کارپوریشن فیصل آباد کے ہی آعلی آفیسرز، میونسپل لائبریری کے آفیسرز انکوائری پر آثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی ہر ممکن کوشش ہے۔ کہ اس سنگین معاملے کی پردہ پوشی کی جائے۔ تاکہ غلام دستگیر کی تنخواہوں میں عرصہ 10 سال سے حصہ لینے والے کرداروں کا پردہ فاش نہ ہو سکے۔
جعلی ملازم لعل حسین میونسپل کارپوریشن عملے کی ملی بھگت سے نوکری کرنے کے مزید انکشاف منظر عام پر آگے۔
byNaya din news
-
0