"گیڈر کی موت"
از:قلم۔ نورین خان پشاور
یہود آباد کا فلسطینی پرچم اتارنے کی کوشش میں بارودی سرنگ کی بھینٹ چڑھ گیا۔
کہتے ہے۔ کہ جب گیڈر کی موت آتی ہے۔ تو وہ شہر کا رخ کرتا ہے۔مگر یہاں معاملہ بھی کچھ اسی طرح کا ہے۔ایک یہودی کو خواہ مخواہ مسلمانوں سے نفرت اور سخت آنتقامی جذبے رکھنے والا ہوتا ہے۔ان یہودیوں کی قسمت ہی خراب ہے۔کیونکہ اللہ پاک نے انکے نصیب میں ہمیشہ کی رسوائی،خواری،بدنامی اور ناکامی رکھی ہے۔یہ بدبخت قوم مسلمانوں سے سخت نفرت کرتی ہے۔یہ نا صرف غزہ بلکہ دنیا کے تمام مسلمانوں سے نفرت کرتی ہے۔اگر انکو موقع ملا تو پاکستان میں بھی یہ بچوں کو قتل کریں گے ۔خواتین کو بےعزت کریں گے۔ پاکستانی نوجوانوں کو قتل کریں گے۔یہودی کبھی کسی کا دوست اور مخلص نہیں ہو سکتا۔کسی کا نہیں ہوتا۔ یہ ہمارے اللہ کا دشمن ہے۔اور انکے مقدر میں صرف ذلت ہے۔اس لئے پاکستانی قوم کو انکے وعدوں اور میٹھے زہر سے دور رہنا ہوگا۔یہ یہودی پاکستان میں خانہ جنگی کروانا چاہتے ہیں۔تاکہ پاکستانی نوجوان نسل آپنی فوج سے لڑے ۔ان پر تنقید کریں۔ تاکہ پھر ملک میں خانہ جنگی ہو۔ اور اسرائیل آپنے کتوں کے ہمراہ پاکستان میں کود پڑے۔ اور ہمارے ملک کے اثاثے لوٹ لیے۔آپ نے دیکھا ہوگا ۔جو ملک بھی ہمیں آچھی چیزیں بھیجتا ہے۔ اس کمپنی پر اسرائیل کے کتے پابندی لگا دیتے ہیں۔
اسی طرح ایک یہودی کو خواہ مخواہ خارش ہوئی۔ تو شیر کے کھچار میں چلا گیا۔ اور پھر اس بدبخت کے ٹکڑوں کا بھی پتہ نا چلا۔بتایا گیا ہے۔ کہ بیت المقدس فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں ایک مقام فلسطینی پرچم کو اتار پھینکنے کی کوشش کرنے والا ایک اسرائیلی آباد کار بارودی سرنگ پھٹنے سے ہلاک ہو گیا۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے۔ جب گذشتہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم میں نور شمس کیمپ پر اسرائیلی فوج اور آباد کاروں کے حملوں میں 14 فلسطینیوں کی ہلاکت کے خلاف بہ طور احتجاج ہڑتال کی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تازہ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے۔ کہ ایک آباد کار مغربی کنارے میں رام اللہ شہر کے مشرق میں واقع علاقے سے فلسطینی پرچم اتارنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ویڈیو کے مطابق جب وہ جھنڈے کو آپنی جگہ سے ہٹانے کے لیے بھاگ رہا تھا۔ لیکن اس کے راستے میں آنے والی بارودی سرنگ پھٹ گئی ، جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہو گیا۔ دھماکے کی جگہ پر دھوئیں کے
بادل بلند ہوتے دیکھے گئے ہیں۔ تاہم آسرائیل کی طرف سے اس واقعے پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔ یہ واقعہ مغربی کنارے میں خوف کی ایک رات کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں طولکرم گورنری کے نور شمس کیمپ میں اسرائیلی آپریشن کے نتیجے میں 14 فلسطینیوں کو ہلاک کیا گیا۔ فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے بعد غرب اردن میں آج اتوار کو ہمہ گیر ہڑتال کی جارہی ہے ۔جس نے نظام زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ تعلیمی ادارے، سڑکوں پر ٹریفک اور کاروباری مراکز بند ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ غزہ پر اسرائیلی جنگ شروع ہونے کے بعد سے مغربی کنارے میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے ۔جو کہ جنگ سے پہلے ہی کشیدگی کی لپٹی میں تھا۔ غرب اردن میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں اور یہودی آباد کاروں کے فلسطینیوں پر حملوں کا سلسلہ ایک عرصے سے معمول بنا ہوا ہے۔ البتہ غزہ جنگ شروع
ہونے کے بعد تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
بحوالہ انٹرنیشنل میڈیا۔
شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے۔
byNaya din news
-
0