یہ مسلمان ہیں جن کو دیکھ کر شرمائیں یہود بھی"


 ’’یہ مسلماں ہیں جن کو دیکھ کر  شرمائیں یہود بھی"

از:قلم۔  نورین خان پشاور 


آزادی بہت بڑی نعمت ہے۔اور یہ تو پیارے رب کا شکر ہے کہ ہمیں جناح صاحب کی شکل میں پڑھے لکھے سمجھدار اور قانونی داو پیچ جاننے والے لیڈر ملے کیونکہ مکار ہندووں کا مقابلہ کوئی عام سیاسی’’یہ مسلماں ہیں جنھیں دیکھ کے شرمائیں یہود‘‘

از:قلم۔  نورین خان پشاور 


آزادی بہت بڑی نعمت ہے۔اور یہ تو پیارے رب کا شکر ہے کہ ہمیں جناح صاحب کی شکل میں پڑھے لکھے سمجھدار اور قانونی داو پیچ جاننے والے لیڈر ملے کیونکہ مکار ہندووں کا مقابلہ کوئی عام سیاسی لیڈر نہیں کر سکتا تھا۔پاکستان کی صورت میں وہ عظیم اور بےمثال ملک معرض وجود میں آیا ،جہاں ہم سب آزادانہ طور پر اپنی زندگی اپنی مرضی کے بغیر گزار رہے ہیں۔

رب العالمین کا دوسرا بڑا کرم اور بڑی نعمت ڈاکٹر عبدالقدیر کی شکل میں ہمیں عطا ہوئی جن کے بدولت ہم پڑوسی اسرائیل یعنی ہندوستان سے بچے ہوئے ہیں۔کیونکہ جنگ میں حوصلہ،طاقتور فوج کے ساتھ ساتھ خطرناک اور تیز ہتھیاروں کا ہونا لازمی ہے۔ورنہ معصوم بچوں اور نہتے نوجوانوں کو میدان میں اتار کر قتل عام کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔جہاد کے لئے ایک منظم تنظیم فوج یا ادارہ کام کرتا ہے جن کے پاس جدید لڑاکے اور طاقتور سپاہی اور مہلک ہتھیار ہو۔اسی طرح جذبہ ایمانی سے مسلمان دشمن سے جنگ لڑتا ہے۔

مگر افسوس آج کل کے مسلمان اپنا دینی فریضہ بھول چکے ہیں اور خاص طور پر عرب لوگ تو بالکل ہی عیاشیوں میں اور گوروں کے ڈالر کے غلامی میں سب کچھ بھلا چکے ہیں۔اگر چہ میں انکو برا بھلا نہیں کہنا چاہتی مگر پھر بھی انسان تھوڑی غیرت اور ظلم کے خلاف آواز بلند تو کرتا ہے۔مگر عربوں سے امید لگانا فضول ہے۔مثال کے طور پر آپ غزہ کے قریبی پڑوسیوں کا حال دیکھے،کیا پڑوسی ایسے ہوتے ہیں۔کہتے ہے کہ غزہ کیساتھ سرحدی دیوار مضبوط کر لی،مصری حکومت کا اسرائیلی حکومت کو جواب۔قاہرہ سے خبر آئی ہے کہ مصر کی اسٹیٹ انفارمیشن سروس کی سر براہ ضیاء رشوان نے اعلان کیا ہے کہ حالیہ عرصے میں وزیر اعظم نتن یاہو کی قیادت میں اسرائیلی حکام کے متعدد ایسے بیانات سامنے آئے ہیں جن میں مصر کے خلاف جھوٹے دعوے اور الزامات لگائے

گئے ہیں۔ رشوان نے کہا کہ

مصر سے غزہ کی پٹی میں کئی راستوں سے ہتھیاروں،دھما کہ خیز مواد، گولہ بارود اور

ان کے اجزا کی اسمگلنگ کی کارروائیوں کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ ان بیانات میں سرحد کے دونوں طرف سرنگوں کی موجودگی کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔ رشوان نے کہا یاد رکھیں مصر کو اپنی سرزمین پر مکمل خود مختاری حاصل ہے اور اس کا غزہ یا اسرائیل کے ساتھ اپنی پوری شمال مشرقی سرحد پر مکمل کنٹرول ہے۔ انہوں نے کہا 1500 سے زیادہ سرنگیں تباہ ہو چکی ہیں اور غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحدی دیوار کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔ قبل ازیں مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے غزہ میں شہریوں کے خلاف اسرائیلی حملوں کو روکنے، یہاں مکمل امداد پہنچانے اور مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد کو روکنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ مصری وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق انہوں نے یہ بات مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی نمائندہ فرانسکا البانیسں سے ملاقات میں کی ہے۔ واضح رہے غزہ میں فلسطینی محکمہ صحت نے

ميناء رفح البرى جنگ کے آغاز کے 199 ویں دن بتایا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج نے جارحیت کے دوران مزید 54 فلسطینیوں کو شہید کر کے شہدا کی تعداد 34151 کردی ہے۔ اسرائیل نے ان 199 دنوں کے اندر 24 لاکھ میں سے 17 لاکھ اہالیان غزہ کو بے گھر کر دیا ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی فورسز نے سات اکتوبر سے اب تک مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں 8425 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس لڑائی میں اسرائیل کے 604 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو چکے اور 3211 زخمی بھی ہوئے ہیں۔

بحوالہ انٹرنیشنل میڈیا۔ لیڈر نہیں کر سکتا تھا۔پاکستان کی صورت میں وہ عظیم اور بےمثال ملک معرض وجود میں آیا ،جہاں ہم سب آزادانہ طور پر اپنی زندگی اپنی مرضی کے بغیر گزار رہے ہیں۔

رب العالمین کا دوسرا بڑا کرم اور بڑی نعمت ڈاکٹر عبدالقدیر کی شکل میں ہمیں عطا ہوئی جن کے بدولت ہم پڑوسی اسرائیل یعنی ہندوستان سے بچے ہوئے ہیں۔کیونکہ جنگ میں حوصلہ،طاقتور فوج کے ساتھ ساتھ خطرناک اور تیز ہتھیاروں کا ہونا لازمی ہے۔ورنہ معصوم بچوں اور نہتے نوجوانوں کو میدان میں اتار کر قتل عام کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔جہاد کے لئے ایک منظم تنظیم فوج یا ادارہ کام کرتا ہے جن کے پاس جدید لڑاکے اور طاقتور سپاہی اور مہلک ہتھیار ہو۔اسی طرح جذبہ ایمانی سے مسلمان دشمن سے جنگ لڑتا ہے۔

مگر افسوس آج کل کے مسلمان اپنا دینی فریضہ بھول چکے ہیں اور خاص طور پر عرب لوگ تو بالکل ہی عیاشیوں میں اور گوروں کے ڈالر کے غلامی میں سب کچھ بھلا چکے ہیں۔اگر چہ میں انکو برا بھلا نہیں کہنا چاہتی مگر پھر بھی انسان تھوڑی غیرت اور ظلم کے خلاف آواز بلند تو کرتا ہے۔مگر عربوں سے امید لگانا فضول ہے۔مثال کے طور پر آپ غزہ کے قریبی پڑوسیوں کا حال دیکھے،کیا پڑوسی ایسے ہوتے ہیں۔کہتے ہے کہ غزہ کیساتھ سرحدی دیوار مضبوط کر لی،مصری حکومت کا اسرائیلی حکومت کو جواب۔قاہرہ سے خبر آئی ہے کہ مصر کی اسٹیٹ انفارمیشن سروس کی سر براہ ضیاء رشوان نے اعلان کیا ہے کہ حالیہ عرصے میں وزیر اعظم نتن یاہو کی قیادت میں اسرائیلی حکام کے متعدد ایسے بیانات سامنے آئے ہیں جن میں مصر کے خلاف جھوٹے دعوے اور الزامات لگائے

گئے ہیں۔ رشوان نے کہا کہ

مصر سے غزہ کی پٹی میں کئی راستوں سے ہتھیاروں،دھما کہ خیز مواد، گولہ بارود اور

ان کے اجزا کی اسمگلنگ کی کارروائیوں کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ ان بیانات میں سرحد کے دونوں طرف سرنگوں کی موجودگی کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔ رشوان نے کہا یاد رکھیں مصر کو اپنی سرزمین پر مکمل خود مختاری حاصل ہے اور اس کا غزہ یا اسرائیل کے ساتھ اپنی پوری شمال مشرقی سرحد پر مکمل کنٹرول ہے۔ انہوں نے کہا 1500 سے زیادہ سرنگیں تباہ ہو چکی ہیں اور غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحدی دیوار کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔ قبل ازیں مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے غزہ میں شہریوں کے خلاف اسرائیلی حملوں کو روکنے، یہاں مکمل امداد پہنچانے اور مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد کو روکنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ مصری وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق انہوں نے یہ بات مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی نمائندہ فرانسکا البانیسں سے ملاقات میں کی ہے۔ واضح رہے غزہ میں فلسطینی محکمہ صحت نے

ميناء رفح البرى جنگ کے آغاز کے 199 ویں دن بتایا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج نے جارحیت کے دوران مزید 54 فلسطینیوں کو شہید کر کے شہدا کی تعداد 34151 کردی ہے۔ اسرائیل نے ان 199 دنوں کے اندر 24 لاکھ میں سے 17 لاکھ اہالیان غزہ کو بے گھر کر دیا ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی فورسز نے سات اکتوبر سے اب تک مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں 8425 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس لڑائی میں اسرائیل کے 604 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو چکے اور 3211 زخمی بھی ہوئے ہیں۔

بحوالہ انٹرنیشنل میڈیا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post